"بیٹیاں رحمت یا زحمت"

                                   
وہ ایک خوشحال ۔۔
۔ خاندان میں پیدا ہوئی رزق کی فروانی تھی۔ ماں باپ اور اس کے
 علاوہ تین بہنیں اور تھیں۔ سپ خوشی سے رہ رہے تھے۔ اس کا نام حمیرا اس کی ماں نے بڑے چاؤ سے رکھا تھا کیونکہ وہ بہت خوبصورت تھی پھر اس کے بعد سمیرا فائزہ اور سائرہ تھیں۔ چاروں اپنے والدین کی بڑی لاڈلی تھیں۔ لیکن سائرہ اپنے ابو کی آنکھ کا تارا تھی ہر وقت ابو کے ساتھ رہتی ابو جب سپر سٹور پر ہوتے تو وہ بھی اسکول سے آ کر وہاں موجود رہتی شام کو ابو کے ساتھ ہی گھرآتی فائزہ بہت حساس اور پڑھائی میں بہت دلچسپی لینے والی تھی۔ سمیرا ماں کے ساتھ کالج سے آکر گھر کے کام کرواتی، اور حمیرا سب سے بڑی اسے دوستوں سے ملنے اور آرائش حسن سے ہی فرصت نہیں ملتی زندگی یوں ہی چل رہی تھیں۔ ان کے رشتہ داروں کی طرف سے شادی کا بلاوا آیا حمیرا سمیرا اور ابو شادی کی تیاریاں کرکے شادی میں شرکت کرنے کے لیے چلے گئے مہندی کا فنکشن تھا حمیرا خوب دل لگا کر تیار ہوئی بلو پڑتی اور گولڈن شرارے میں ہلکے ہلکے میک اب اور جیولری کے ساتھ پری لگ رہی تھی اس کو پتا ہی نہیں تھا کہ دو آنکھیں اسے مسلسل دیکھ رہی ہیں جہاں وہ جاتی وہ پیچھے پیچھے اس کا تعاقب کر رہی تھیں۔ آخر کار اسے آنکھوں کی تپش کا احساس ہو ہی گیا اور اس نے ان کا مرکز بھی ڈھونڈ لیا۔ آنٹی سلیمہ کا بیٹا لاؤنج میں کھڑا اسے گھور رہا تھا اگلے دن بارات تھی برات میں ہوں میرا نے براؤن سوٹ پر سلور کا کام کیا ہوا زیب تن کیا۔ عامر آنٹی سلیمہ کا بیٹا اس نے بلو جینز اور براؤن شیڈ پہنی ہوئی تھی اور بہت پیارا لگ رہا تھا عامر کو حمیرا بہت اچھی لگ رہی تھی اتنی اچھی کہ وہ چاہتا تھا کہ وہ اس سے شادی کر لے لے عامر نے حمیرہ سے سے بات کرنے کی ٹھان لی عامر جب کہ وہ شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ تھا شادی اٹینڈ کرکے حمیرا جب گھر آئی تو اس کے پاس عامر کا فون نمبر تھا دونوں نے ساتھ جینے مرنے کی قسم کھالی حمیرہ نے اپنی بہن بہن سمیرا سے کہا کہ وہ امی سے بات کریں کریں کہ حمیرا کا رشتہ عامر سے کریں سمیرا نے بات کی چونکہ عامر شادی شدہ تھا اس کے والدین نہ مانے وہ چھپ چھپ کر فون پر عامر سے باتیں کرتی والدین کے بہت روکنے سمجھانے کے باوجود وہ نہیں روکی۔ وہ اتنی خود سر ہو چکی تھی کے اسے اپنے والدین کی عزت کا بھی پاس نہ رہا کہ حمیرا اور عامر نے چوری چھپے شادی کا ۔۔پلان بنایاایک رات کوحمیرا چپکے سے سب زیورات اور سامان پیسے لے کر عامر کے پاس لاہور چلی گئی صبح گھر میں کہرام مچ گیا۔ سب نے ڈھونڈا مگر وہ نہ ملی۔ ابو نے صدمے سے خود کو شوٹ کر لیا۔ سب گھر والے منہ چھپاتے روتے پھرتے۔۔۔۔۔۔۔۔ کبھی کبھی بیٹیاں والدین کا سر نیچا کروا دیتی ہیں۔ وہ بیٹیاں کبھی بھی میکے نہیں آ سکتیں۔ شوھر نے بھی بھرپور عزت نہیں دی خود جاب کرتی اور بچوں کو پالتی ہے۔ حمیرا کے تین  بچے ہیں!!!!سوچنے والی بات یہ ہے کہ کیا ماں باپ بیٹیوں کا بھلا نہیں سوچتے؟ یا یہ نہیں چاہتے کہ ان کی بیٹی خوش رہیں راجکریں؟  مگر بیٹیاں نہ سمجھ، نادان بن کر رسوائی کے گھڑے میں کود جاتی ہیں تو کیا کیا جاسکتا ہے
Betiyan               
Also read this




ضروری باتیں


Urdustories, Moralsstories, Urduislamicstories
                          




Comments

  1. Guys Please Help me to improve my service

    ReplyDelete
  2. Urdu Islamic Morals. This Blog is about is about Islamic Stories. Morals stories are in this blog.

    #storyinurdu #storymeaninginurdu #lovestoryurdu

    #yumstory #pavannohar #pyasakauwastoryinurdu



    https://urduislamicmorals.blogspot.com


    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/12/jahaz-hadsa-from-sky.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/12/larkiyoon-pr-pabandiyan-ki-waja.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/12/shohar-or-bivi-ka-rishta.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/12/kanjoos-ka-ghara-10.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/12/eid-ul-azha-9.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/12/hamara-mashra-8-blog-post.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/09/blog-post_21.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/09/ye-kahani-meri-zubani.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/09/hakeer.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/09/blog-post_5.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/09/blog-post.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/08/blog-post_30.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/2019/08/blog-post.html

    https://urduislamicmorals.blogspot.com/p/islamic-videos.html

    ReplyDelete

Post a Comment